Can we give our Zakat non-practicing Muslims?

Question:

My question is regarding new Muslims – sometimes they claim are following islam but in reality, they are not praying fasting etc, Can give our Zakat to them?

Answer:

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.

As-salāmu ‘alaykum wa-rahmatullāhi wa-barakātuh.

If one discharges his/her zakat to a Muslim who is a legitimate recipient of zakat, the zakat will be fulfilled even though the Muslim does not diligently perform Salah and fast in Ramadan.

However, it is advisable to give one’s Zakah to a conscious and practicing Muslim.

And Allah Ta’āla Knows Best

Checked and Approved by,
Mufti Ebrahim Desai.

 

 کتاب النوازل (جلد: 7   ص: 55-56 مکتبہ جاويد ديوبند) مولانا مفتی سید محمد سلمان صاحب منصور پوری نائب مفتی و استاذ  حدیث جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مراد آباد  

بقیہ کتاب الزکوۃ-  مصارف زکوۃ:

غریب بے دین اور فاسق کو زکوۃ دینا؟

زکوۃ کے مستحق غریب مسلمان ہیں خواہ دین دار ہوں یا فاسق و فاجر اور سوال کی تفصیل سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ لوگ غریب اور مستحق زکوۃ ہیں؛ لہاذا ان لوگوں کو زکوۃ، صدقۂ فطر اور کھانا وغیرہ دینا جائز ہے، ان کو دینے سے بھی زکوۃ اور صدقۂ فطر ادا ہو جائیں گے، اور ثواب بھی ملےگا؛

Ibid 

البتہ افضل اور زیادہ ثواب کی بات یہ ہے کہ دین دار غریب مسلمانوں کو ہی زکوۃ اور صدقۂ فطر وغیرہ دیا جاۓ

فتاوی محمودیہ (جلد: 9  ص: 518 مکتبہ: دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی) فقیہ الامت حضرت مفتی محمود حسن صاحب گنگوھی قدس سرّہ مفتی اعظم ھند و دار العلوم دیوبند

کتاب الزکوۃ-  باب مصارف الزکاۃ:

سب سے بہتر مصرفِ زکوۃ:

زکوۃ کا بہترین مصرف اپنے دین دار اقرباء ہیں جبکہ وہ مستحقِ زکوۃ ہوں اس کے ساتھ ساتھ اگر وہ دِین میں مشغول ہوں تو اس میں رشتہ داری اور تعلیمِ دین کی رعایت ہو سکتی ہے، فساق و فجار کو دینے سے تعلیمِ دین میں مشغول ہونے والوں کو دینا بہر حال افضل ہے

ص 519: زکوۃ ایسے مسلمانوں کو دی جاۓ جو غریب فقیر ہوں، سید نہ ہو اپنے عزیز قریب مقدم ہیں، لا وارث بچے، نادار طالب علم، بیوائیں سب مستحق ہیں-

احسن الفتاوی (ج: 4  ص: 302 مکتبہ: ایچ ایم سعید کمپنی) فقیہ العصر مفتی اعظم حضرت مفتی رشید احمد صاحب رحمہ اللہ تعالی

کتاب الزکوۃ-

رشتہ دار مسکین کو زکوۃ دینا زیادہ ثواب ہے: ملاحظہ ہو-

فتاوی قاسمیہ (جلد: 10 ص: 585-584 مکتبہ: اشرفیہ، دیوبند الھند، یوپی (انڈیا) حضرت مولانا مفتی شبّیر احمد القاسمی خادم الافتاء والحدیث جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مراد آباد، الھند 

11/  کتاب الزکوۃ-  6/ باب المصرف:

زکوۃ کس کو دیں طلبہ کو یا غریب لوگوں کو؟

اگر قریبی رشتہ دار شرارتوں اور برائیوں میں مبتلا ہوں اور زکاۃ کے پیسہ کا برائیوں میں خرچ کرنے کا اندیشہ ہو تو ان کو زکوۃ دینے سے ڈبل ثواب نہیں ملےگا، لہاذا ان کے مقابلہ میں اہل علم علماء اور دینی طلبہ اور دوسرے نیک صالح غریب لوگوں کو زکوۃ دینا زیادہ ثواب کا باعث ہے

ص 604: رشتہ داروں اورطلباء مدارس کو زکوۃ دینا: ملاحظہ ہو-

Leave Yours +

No Comments

Leave a Reply

* Required Fields.
Your email will not be published.